Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کاغذی ہاتھ ہمیں راس نہ آئیں شاید

پریم واربرٹنی

کاغذی ہاتھ ہمیں راس نہ آئیں شاید

پریم واربرٹنی

MORE BYپریم واربرٹنی

    کاغذی ہاتھ ہمیں راس نہ آئیں شاید

    اب کے مٹی سے غزل کوئی اگائیں شاید

    ان حسیں جھیل سی آنکھوں کا فسوں کیا کہئے

    شعر پہنیں گے پرندوں کی قبائیں شاید

    پہلے عیسیٰ ہی کو مصلوب کیا تھا لیکن

    اب کے مریم کو بھی دیں لوگ سزائیں شاید

    اس نے کھولے ہیں شب وصل گھنیرے گیسو

    آج برسیں گی دھواں دھار گھٹائیں شاید

    سنگسار آج سر عام جو کرتے ہیں ہمیں

    کل وہی ہاتھ جنازہ بھی اٹھائیں شاید

    نہ کوئی پھول نہ آنسو نہ لرزتا جگنو

    میری جھولی میں ہیں بے کار دعائیں شاید

    پریمؔ کیا دور ہے دل سے بھی گراں ہیں پتھر

    حسرتیں شیشے کے گھر اور بنائیں شاید

    مأخذ:

    Tahreek Jild 28 Sumara 9 December 1980-Svk (Pg. 17)

      • ناشر: گوپال متل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے