Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کاجل بھرا ہے نین میں اور منہ میں پان بھی

دیپک قمر

کاجل بھرا ہے نین میں اور منہ میں پان بھی

دیپک قمر

MORE BYدیپک قمر

    کاجل بھرا ہے نین میں اور منہ میں پان بھی

    ملتا نہیں ہے روپ کا لیکن نشان بھی

    اب کیا کہیں وہ جھانکنے والے نہیں رہے

    نٹکھٹ گلی وہی ہے اور بانکا مکان بھی

    دل کی پرانی بانسری لے کر کہیں چلیں

    ترکش کے ساتھ توڑ دیں تیر و کمان بھی

    اس تنگ دل سے شہر میں کیا سوچ کے بسے

    آنگن گیا تھا ساتھ میں کھویا ہے لان بھی

    جنگل کے باسیوں کے سبھی جال کاٹ دیں

    پھینکے اڑا کے آندھیاں اونچے مچان بھی

    چھوٹے سے دل کا اور تھا اک پاؤں تیسرا

    دینے کو دے دئے تھے اسے دو جہان بھی

    ان کی غزل کا کیا کہیں جادو چراغ ہے

    رہنے کو یہ مکان ہے گھر کی دکان بھی

    مأخذ:

    اوتار (Pg. 60)

    • مصنف: دیپک قمر
      • سن اشاعت: 1987

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے