Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کب اہل عشق تمہارے تھے اس قدر گستاخ

نوح ناروی

کب اہل عشق تمہارے تھے اس قدر گستاخ

نوح ناروی

MORE BYنوح ناروی

    کب اہل عشق تمہارے تھے اس قدر گستاخ

    انہیں تمہیں نے کیا چھیڑ چھیڑ کر گستاخ

    بہم یہ جمع ہوئے خوب ادھر ادھر گستاخ

    کہ دل بھی میرا ہے تیری بھی ہے نظر گستاخ

    ہمیں ملا بھی تو معشوق کس طرح کا ملا

    جفا پسند بد اخلاق فتنہ گر گستاخ

    ہم اپنے دل سے محبت میں بے خبر نہ رہیں

    کہ ہے بہت کسی گستاخ کی نظر گستاخ

    کسی نے مجھ کو رلایا کوئی ہنسا مجھ پر

    جو تو ہوا تو ہوا تیرا گھر کا گھر گستاخ

    کہا تھا میں نے کہ دل کو سزائیں آپ نہ دیں

    یہ پیشتر سے ہوا اور بیشتر گستاخ

    ادب سے کام وہ لیتے نہیں سر محفل

    یوں ہی ہو اور کوئی دوسرا اگر گستاخ

    ہم اور ذکر محبت دل اور شکوۂ غم

    خموشیوں نے تمہاری کیا مگر گستاخ

    مجھے جواب یہ قبل از سوال دینے لگا

    اب اس سے ہوگا سوا کیا پیامبر گستاخ

    دل و نظر کو لحاظ و حیا سے کیا مطلب

    یہ بے ادب ہے سراسر وہ سر بسر گستاخ

    کبھی کبھی جو تری شرمگیں نگاہ ملے

    تو میں بناؤں اسے چھیڑ چھیڑ کر گستاخ

    یہ تجربے نے بتایا یہ عادتوں سے کھلا

    وہ جس قدر ہے مہذب اسی قدر گستاخ

    کہیں تمہیں بھی ڈبو دے نہ بحر الفت میں

    بہت ہے نوح کا طوفان چشم تر گستاخ

    مأخذ:

    Ejaz-e-Nooh (Pg. ebook-174 page-69)

    • مصنف: محمد نوح صاحب نوح
      • ناشر: اسرار کریمی پریس، الہ آباد

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے