Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کب بیٹھتے ہیں چین سے ایذا اٹھائے بن

جرأت قلندر بخش

کب بیٹھتے ہیں چین سے ایذا اٹھائے بن

جرأت قلندر بخش

MORE BYجرأت قلندر بخش

    کب بیٹھتے ہیں چین سے ایذا اٹھائے بن

    لگتا نہیں ہے جی کہیں لگا لگائے بن

    جب تک نہ بے قرار ہوں پڑتا نہیں قرار

    آتا نہیں ہے چین ہمیں تلملائے بن

    بے آہ و نالہ منہ سے نکلتی نہیں ہے بات

    حیران بیٹھے رہتے ہیں آنسو بہائے بن

    زنداں لگے ہے گھر جو کسی کا نہ ہوں اسیر

    آتے نہیں بہ خود کہیں ہم آئے جائے بن

    دیوانے گر نہ ہوں تو پری رو نہ دیکھیں سیر

    بگڑے ہے بات حال پریشاں بنائے بن

    جنبش نہ دست و پا میں ہو بے شورش جنوں

    افسردہ طبع رہتے ہیں دھومیں مچائے بن

    گر ہو نہ درد عشق تو بے درد ہم کہائیں

    کچھ لطف گفتگو ہی نہیں ہائے وائے بن

    کیا جوش طبع ہو نہ مئے عشق گر پئیں

    کچھ کیفیت نہیں ہے یہ پیالہ پلائے بن

    گر بر میں ہو نہ کوئی تو پہلو تہی رہے

    کیا بیٹھنا ہے زانو سے زانو بھڑائے بن

    کوئی نہ دے دکھائی تو کیا خاک دیکھیے

    رہتے اسیر غم ہیں کسی کے بلائے بن

    افکار سیکڑوں ہوں اگر ہو نہ فکر عشق

    وارستگی کہاں ہے کہیں جی پھنسائے بن

    قاتل سے گر نہ ملیے تو جرأتؔ ہماری کیا

    جوں گل شگفتہ ہو نہ کوئی زخم کھائے بن

    مأخذ:

    Kulliyat-e-Jura t áVolume-01 â (Pg. page-432-ebook-472)

    • مصنف: جرأت قلندر بخش
      • اشاعت: 1968
      • ناشر: مجلس ترقی ادب، لاہور
      • سن اشاعت: 1968

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے