Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کبھی زباں کبھی نظر کبھی ہیں کان انگلیاں

احترام الحق صدیقی

کبھی زباں کبھی نظر کبھی ہیں کان انگلیاں

احترام الحق صدیقی

MORE BYاحترام الحق صدیقی

    کبھی زباں کبھی نظر کبھی ہیں کان انگلیاں

    کئی زبانیں بولتی ہیں بے زبان انگلیاں

    یہ میرا دل یہ تیر اور یہ دھان پان انگلیاں

    چٹخ نہ جائیں کھینچتے ہوئے کمان انگلیاں

    تمام عمر کے لئے مری زبان لے گئیں

    لبوں پہ چھوڑ کر گئی ہیں وہ نشان انگلیاں

    خموشیاں لبوں پہ کوئی ثبت کر گیا تو کیا

    رقم کریں گی حرف حرف داستان انگلیاں

    وہ ٹھوکریں لگیں کہ خاک مٹھیوں میں آ گئی

    اٹھائے پھر رہی تھیں سر پہ آسمان انگلیاں

    کہیں پرندے لا رہے تھے آسمان کی خبر

    کہیں پروں سے نوچتی رہیں اڑان انگلیاں

    وہ باندھ کر چلا گیا صف تضاد باہمی

    یہ جنگ کی سنبھالنے لگیں کمان انگلیاں

    عجیب نشہ چھوڑ کر گئیں مرے حواس پر

    وہ پھول سی ہتھیلیاں وہ عطر دان انگلیاں

    میں ریزہ ریزہ ٹوٹ کر بکھر گیا تھا اے شررؔ

    سمیٹتیں نہ گر مجھے وہ مہربان انگلیاں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here

    بولیے