aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہاں نہ جانے چلا گیا انتظار کر کے

عرفان ستار

کہاں نہ جانے چلا گیا انتظار کر کے

عرفان ستار

MORE BYعرفان ستار

    کہاں نہ جانے چلا گیا انتظار کر کے

    یہاں بھی ہوتا تھا ایک موسم بہار کر کے

    جو ہم پہ ایسا نہ کار دنیا کا جبر ہوتا

    تو ہم بھی رہتے یہاں جنوں اختیار کر کے

    نہ جانے کس سمت جا بسی باد یاد پرور

    ہمارے اطراف خوشبوؤں کا حصار کر کے

    کٹیں گی کس دن مدار و محور کی یہ طنابیں

    کہ تھک گئے ہم حساب لیل و نہار کر کے

    تری حقیقت پسند دنیا میں آ بسے ہیں

    ہم اپنے خوابوں کی ساری رونق نثار کر کے

    یہ دل تو سینے میں کس قرینے سے گونجتا تھا

    عجیب ہنگامہ کر دیا بے قرار کر کے

    ہر ایک منظر ہر ایک خلوت گنوا چکے ہیں

    ہم ایک محفل کی یاد پر انحصار کر کے

    تمام لمحے وضاحتوں میں گزر گئے ہیں

    ہماری آنکھوں میں اک سخن کو غبار کر کے

    یہ اب کھلا ہے کہ اس میں موتی بھی ڈھونڈتے تھے

    کہ ہم تو بس آ گئے ہیں دریا کو پار کر کے

    بقدر خواب طلب لہو ہے نہ زندگی ہے

    ادا کرو گے کہاں سے اتنا ادھار کر کے

    مأخذ:

    Takrar-e-saa.at (Pg. 55)

    • مصنف: Irfan Sattar
      • اشاعت: 2016
      • ناشر: Dehleez Publication
      • سن اشاعت: 2016

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے