کہو تو کیا یہ مسئلہ ہے عین شین قاف کا
کہو تو کیا یہ مسئلہ ہے عین شین قاف کا
جی رستہ مشکلوں بھرا ہے عین شین قاف کا
اسے کیے بغیر خود خدا بھی رہ نہیں سکا
یہی تو دوست معجزہ ہے عین شین قاف کا
بنے پھرے ہیں قیس آج کل جو ان سے پوچھیے
انہیں ذرا سا بھی پتہ ہے عین شین قاف کا
یہاں وہاں نہ دیکھ شیخ جا چلا جا میکدے
اگر جو رقص دیکھنا ہے عین شین قاف کا
سناں کی نوک پر کرا دے جو امام سے ثنا
حضور ایسا مرتبہ ہے عین شین قاف کا
ترے بغیر چل نہیں سکیں گے اک قدم بھی ہم
بہت کٹھن یہ راستہ ہے عین شین قاف کا
کہیں پہ کربلا کہیں پہ حشر برپا کر دیا
یہ مختصر سا واقعہ ہے عین شین قاف کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.