Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہتے ہیں کہ اب ہم سے خطا کار بہت ہیں

ادا جعفری

کہتے ہیں کہ اب ہم سے خطا کار بہت ہیں

ادا جعفری

MORE BYادا جعفری

    کہتے ہیں کہ اب ہم سے خطا کار بہت ہیں

    اک رسم وفا تھی سو وفادار بہت ہیں

    لہجے کی کھنک ہو کہ نگاہوں کی صداقت

    یوسف کے لیے مصر کے بازار بہت ہیں

    کچھ زخم کی رنگت میں گل تر کے قریں تھے

    کچھ نقش کہ ہیں نقش بہ دیوار بہت ہیں

    راہوں میں کوئی آبلہ پا اب نہیں ملتا

    رستے میں مگر قافلہ سالار بہت ہیں

    اک خواب کا احساں بھی اٹھائے نہیں اٹھتا

    کیا کہئے کہ آسودۂ آزار بہت ہیں

    کیوں اہل وفا زحمت بیداد نگاہی

    جینے کے لیے اور بھی آزار بہت ہیں

    ہر جذبۂ بے تاب کے احکام ہزاروں

    ہر لمحۂ بے خواب کے اصرار بہت ہیں

    پلکوں تلک آ پہنچے نہ کرنوں کی تمازت

    اب تک تو اداؔ آئنہ بردار بہت ہیں

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 128)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے