کل رات وہ جھگڑتی رہی بات بات پر
کل رات وہ جھگڑتی رہی بات بات پر
اور میں کتاب لکھتا رہا کائنات پر
کیا سوچیے کہ سوچ سے آگے ہے زندگی
پہرے لگا رکھے ہیں کسی نے حیات پر
کیا داستاں سنائیے اس کے وصال کی
کیا تبصرہ کرے کوئی صحرا کی رات پر
شاید مری انا مرے لہجے پہ ہے محیط
شک ہو رہا ہے اس کو مرے التفات پر
تیرے بغیر لگتا ہے گویا یہ زندگی
تنقید کر رہی ہے مری خواہشات پر
پھر اس نے مری خو میں مجھے قید کر دیا
اک خواب سا لپیٹ دیا میری ذات پر
مأخذ:
shor bhi sannata bhi (rekhta website) (Pg. 90)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.