Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کنار چشم سے دیکھا ہے خوف کھاتے ہوئے

شہزاد نیر

کنار چشم سے دیکھا ہے خوف کھاتے ہوئے

شہزاد نیر

MORE BYشہزاد نیر

    کنار چشم سے دیکھا ہے خوف کھاتے ہوئے

    لرزتی ڈولتی دنیا کو ڈوب جاتے ہوئے

    کسی نے ہم سے نہ پوچھا ہمارے خواب کا رنگ

    یہ رنگ رنگ کے پرچم ہمیں تھماتے ہوئے

    ہے شور خانۂ دنیا گلی کے نکڑ پر

    میں کان بند ہی رکھتا ہوں آتے جاتے ہوئے

    کوئی تو آ کے خبر لے کہ بجھتا جاتا ہے

    فقیر شب کے اندھیرے میں دن ملاتے ہوئے

    تمہارے پاؤں جمے ہیں سو تم نہ سمجھو گے

    حیات کیسے گزرتی ہے لڑکھڑاتے ہوئے

    بھلا ہو ماہ محبت کی نور پاشی کا

    ہم ایسے لوگ بھی جیتے ہیں جگمگاتے ہوئے

    میں درد ہجر کی شدت سے خوب واقف ہوں

    سو آسرا تمہیں دیتا ہوں ڈگمگاتے ہوئے

    کبھی کبھار سڑک پر میں خود سے ملتا ہوں

    کسی کو چھوڑ کے آتے کسی کو لاتے ہوئے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے