Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کرتے ہیں چین بیٹھے حسن و جمال والے

مرزا مسیتابیگ منتہی

کرتے ہیں چین بیٹھے حسن و جمال والے

مرزا مسیتابیگ منتہی

MORE BYمرزا مسیتابیگ منتہی

    کرتے ہیں چین بیٹھے حسن و جمال والے

    پھرتے ہیں مارے مارے کیا کیا کمال والے

    میری طرح سے ایک دن بازار سے جہاں کے

    جاویں گے ہاتھ خالی جتنے ہیں تال والے

    دم دے کے پھانستا ہے عشاق کے دنوں کو

    میں جانتا ہوں تجھ کو زلفوں کے جال والے

    محشر کا معرکہ ہو جس دم جہاں کے اندر

    اس دن ہمیں بچانا او لمبی ڈھال والے

    بلبل ہیں تیرے ہم بھی باغ جہاں کے اندر

    او گل سے گال والے سنبل سے بال والے

    تنہا لحد کے اندر ہوں گے گدا کی صورت

    جتنے ہیں اس جہاں میں جاہ و جلال والے

    زلف شب جدائی تیری بری بلا ہے

    اس کا خیال رکھنا او لمبے بال والے

    عاشق ہیں ہم بھی تیرے ابرو کے اور رخ کے

    ہم کو بھی یاد رکھنا بدر و ہلال والے

    بھولے ہیں دو جہاں کو سد بد نہیں کسی کی

    جو جو ہیں اس جہاں میں تیرے خیال والے

    صیاد نے بچھایا گلشن میں دام و دانہ

    سن گلعذار والے او خط و خال والے

    میری طرح سے اک دن بازار سے جہاں کے

    جائیں گے ہاتھ خالی جتنے ہیں مال والے

    منصور و قیس و وامق فرہاد و منتہیؔ سے

    کیا کیا گئے جہاں سے فضل و کمال والے

    مأخذ:

    Deewan-e-MuntahiáKaristan-e-Fasahatâ (Pg. e-206 p-203)

    • مصنف: مرزا مسیتابیگ منتہی
      • اشاعت: 1895
      • ناشر: مطبع یوسفی، دہلی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے