Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کون سی شاخ کا پتہ تھا ہرا بھول گیا

نفس انبالوی

کون سی شاخ کا پتہ تھا ہرا بھول گیا

نفس انبالوی

MORE BYنفس انبالوی

    کون سی شاخ کا پتہ تھا ہرا بھول گیا

    پیڑ سے ٹوٹ کے میں اپنا پتہ بھول گیا

    میں کوئی وعدہ فراموش نہیں ہوں پھر بھی

    مجھ پہ الزام ہے میں اپنا کہا بھول گیا

    اپنے بچوں کے کھلونے تو اسے یاد رہے

    گھر میں بیمار پڑی ماں کی دوا بھول گیا

    کر تو دیں میں نے چراغوں کی قطاریں روشن

    ہے زمانے کی مگر تیز ہوا بھول گیا

    خوف دوزخ سے ڈراتا رہا واعظ مجھ کو

    اور خود اپنے گناہوں کہ سزا بھول گیا

    تجھ سے کچھ کام تھا لیکن ترے گھر کے آگے

    اب کھڑا سوچ رہا ہوں کی میں کیا بھول گیا

    بے خودی حد سے جو گزری تو میں اک روز نفسؔ

    گھر سے کیا نکلا کہ پھر گھر پتہ کا بھول گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے