Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خاموشی خود اپنی صدا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

ذکا صدیقی

خاموشی خود اپنی صدا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

ذکا صدیقی

MORE BYذکا صدیقی

    خاموشی خود اپنی صدا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

    سناٹا ہی گونج رہا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

    میرا ماضی مجھ سے بچھڑ کر کیا جانے کس حال میں ہے

    میری طرح وہ بھی تنہا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

    صحرا صحرا کب تک میں ڈھونڈوں الفت کا اک عالم

    عالم عالم اک صحرا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

    اہل طوفاں سوچ رہے ہیں ساحل ڈوبا جاتا ہے

    خود ان کا دل ڈوب رہا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

    ان مدھ ماتی آنکھوں پر یہ جھوم کے آنا زلفوں کا

    بادہ کشوں کو عام صلا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

    یارو میرا کیا ہے کف قاتل کی رعنائی دیکھو

    خون ہی کیوں ہو رنگ حنا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

    ساری محفل میں اک تم سے اس کو تغافل کیوں ہے ذکاؔ

    کوئی خاص انداز وفا ہو یہ بھی تو ہو سکتا ہے

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 390)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے