Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھٹک رہی ہے گھٹن کی یہ بود و باش مجھے

آفتاب خان

کھٹک رہی ہے گھٹن کی یہ بود و باش مجھے

آفتاب خان

MORE BYآفتاب خان

    کھٹک رہی ہے گھٹن کی یہ بود و باش مجھے

    پڑا ہوں میں کسی پتھر میں تو تراش مجھے

    ملائمت سے نفاست سے چھو مرا پیکر

    اور ایسے چھو کہ نہ آئے کوئی خراش مجھے

    ادھر ادھر کے علاقوں میں ڈھونڈھتا ہے کیا

    میں تیرے دل میں چھپا ہوں وہاں تلاش مجھے

    سفید کانچ کے پل پر پہنچ کے سوچتا ہوں

    مرا غرور ہی کر دے نہ پاش پاش مجھے

    میں پورے قد سے کھڑا ہوں سخن سرائے میں

    لگے رہے ہیں گرانے میں بد معاش مجھے

    بدن میں خون کی شاید کمی ہوئی پیدا

    کہیں بھی سنگترے کی ملی نہ قاش مجھے

    جمال و حسن کے پہلو کی دھوپ ہے درکار

    اے آفتابؔ تمنا نہ کر نراش مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے