Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ختم کر دیتے ہیں لیجے آج افسانے کو ہم

عاصم واسطی

ختم کر دیتے ہیں لیجے آج افسانے کو ہم

عاصم واسطی

MORE BYعاصم واسطی

    ختم کر دیتے ہیں لیجے آج افسانے کو ہم

    شمع کے پہلو میں دفناتے ہیں پروانے کو ہم

    یہ نہیں ہے دیکھ کر آئے ہیں دوزخ یا بہشت

    بندگی کرتے ہیں اپنے دل کے بہلانے کو ہم

    پتھروں میں جان ڈالیں گے سروں کو پھوڑ کر

    عزم یہ کر کے چلے ہیں آج بت خانے کو ہم

    شب ہوئی تو اس شجر ہی کو الاؤ کر لیا

    سائے میں بیٹھے تھے جس کے دن میں سستانے کو ہم

    بحث کے دوران خود ہم متفق اس سے ہوئے

    زعم میں اپنے گئے تھے اس کے سمجھانے کو ہم

    دھول اڑتی چھوڑ کر چل دے گا آگے کارواں

    اور رہ جائیں گے عاصمؔ ٹھوکریں کھانے کو ہم

    مأخذ:

    کرن کرن اندھیرا (Pg. 56)

    • مصنف: عاصم واسطی
      • ناشر: نیرنگ خیال پبلیکیشنز، پاکستان
      • سن اشاعت: 1989

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے