Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کھول آغوش نہ تو مجھ سے رکاوٹ سے لپٹ

انشا اللہ خاں انشا

کھول آغوش نہ تو مجھ سے رکاوٹ سے لپٹ

انشا اللہ خاں انشا

MORE BYانشا اللہ خاں انشا

    کھول آغوش نہ تو مجھ سے رکاوٹ سے لپٹ

    اب جو لپٹا ہے تو آ پیار کی کروٹ سے لپٹ

    اس نے سر اپنا دھنا دیکھ شگاف در سے

    کر کے غش رہ گئے ہم اس کی جو چوکھٹ سے لپٹ

    دھوم یہ بادہ کشوں کی ہے کہ مے خانہ میں

    مست جاتے ہیں صراحی کی غٹا غٹ سے لپٹ

    جوں گلی میں مجھے آتے ہوئے دیکھا تو وہ شوخ

    اپنی چوکھٹ سے اچک جھٹ سے گیا پٹ سے لپٹ

    شیخ سے عید کو کیوں آپ ہم آغوش ہوئے

    گویا جاتا ہے بھلا ایسے بھی کھوسٹ سے لپٹ

    جس کو کہتے ہیں تراقی کی پھبن سو ظالم

    رہ گئی ہے تری چولی کی پھنساوٹ سے لپٹ

    پیس ڈال آج تو میرے بھی پھپھولے دل کے

    آ نہ آ مجھ سے ٹک ایسی ہی سجاوٹ سے لپٹ

    دھم سے ہم دونو گرے فرش پہ ہیں روپ کہ رات

    رہ گیا ان کا دوپٹہ بھی چھپر کھٹ سے لپٹ

    چوٹ کھا کر لگی کہنے کہ اگر ایسا ہے

    ہے گلا کھیلنا تجھ کو تو کسی نٹ سے لپٹ

    رعد کے ساتھ ہے انشاؔ مرے نالہ کا وہ روپ

    جیسے گٹھ جاتی ہیں سم دون میں تروٹ سے لپٹ

    مأخذ:

    Kulliyat-e-inshaallah khan insha (Pg. 38)

    • مصنف: انشا اللہ خاں انشا
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1876

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے