aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود فریبی ہے دغا بازی ہے عیاری ہے

رفیعہ شبنم عابدی

خود فریبی ہے دغا بازی ہے عیاری ہے

رفیعہ شبنم عابدی

MORE BYرفیعہ شبنم عابدی

    خود فریبی ہے دغا بازی ہے عیاری ہے

    آج کے دور میں جینا بھی اداکاری ہے

    تم جو پردیس سے آؤ تو یقیں آ جائے

    اب کے برسات یہ سنتے ہیں بڑی پیاری ہے

    میرے آنگن میں تو کانٹے بھی ہرے ہو نہ سکے

    اس کی چھت پہ تو مہکتی ہوئی پھلواری ہے

    چوڑیاں کانچ کی قاتل نہ کہیں بن جائیں

    سحر انگیز بری ان کی گلوکاری ہے

    کاش بجلی کوئی چمکے کوئی بادل برسے

    آج کی شام زمینوں پہ بہت بھاری ہے

    کھا گئی گرمئ جذبات کو رسموں کی ہوا

    آج ہر شخص فقط برف کی الماری ہے

    میں بھی رادھا سے کوئی کم تو نہیں ہوں شبنمؔ

    سانولے رنگ کا میرا بھی تو گردھاری ہے

    RECITATIONS

    عذرا نقوی

    عذرا نقوی,

    عذرا نقوی

    خود فریبی ہے دغا بازی ہے عیاری ہے عذرا نقوی

    مأخذ:

    Mausam bhiigii aa.nkho.n kaa (Pg. 52)

    • مصنف: Rafia Shabnam Abidi
      • اشاعت: 1985
      • ناشر: Hassan Publications, Mumbai
      • سن اشاعت: 1985

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے