Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خدا ہی اس چپ کی داد دے گا کہ تربتیں روندے ڈالتے ہیں

شاد لکھنوی

خدا ہی اس چپ کی داد دے گا کہ تربتیں روندے ڈالتے ہیں

شاد لکھنوی

MORE BYشاد لکھنوی

    خدا ہی اس چپ کی داد دے گا کہ تربتیں روندے ڈالتے ہیں

    اجل کے مارے ہوئے کسی سے نہ بولتے ہیں نہ چالتے ہیں

    ذلیل ہوتے ہیں عیب ہیں خود جو عیب اس میں نکالتے ہیں

    انہیں کے اوپر ہی خاک پڑتی جو چاند پر خاک ڈالتے ہیں

    تلون عیش و غم سے باہم زمین یہ ننگ آسماں ہے

    کہ منہ سے ہم خون ڈالتے ہیں وہ رنگ نو روز اچھالتے ہیں

    نہ گھر کے مانند ماہ ہر شب مزے اڑاتے ہیں ہمدموں سے

    قرار فردا کا روز کر کے ہمیں قیامت پہ ٹالتے ہیں

    پیے ہوئے ہیں شراب ساقی چڑھی ہے مستیٔ پاکبازی

    وہ بادہ کش میں مدام ساقی جو دخت رز کو کھنگالتے ہیں

    مدام برہم مژہ کے آرے سروں پہ چلتے ہیں عاشقوں کے

    بنا کے گیسوئے مشک بو کو وہ مانگ جس دم نکالتے ہیں

    جلا رہے شمع بزم سائیں اٹھا کے پہلو سے اپنے ہم کو

    رقیب کو مثل دل بغل میں میان محفل بٹھالتے ہیں

    کسی کو باتوں میں ہیں لگاتے کسی کو فقروں میں ہیں اڑاتے

    کلیم سے ہم کلام ہو کر مسیح کو دم میں ٹالتے ہیں

    بساط الفت ہے وہ نرالی جہاں میں جاں باختہ کھلاڑی

    جوا بھی یہ بت جو کھیلتے ہیں تو دل کی کوڑی اچھالتے ہیں

    جنوں کی بد نامیاں ہیں جتنی ہم آپ اے شادؔ اٹھا رہے ہیں

    نہ تھونپے کوہ کن کے سر ہیں نہ قیس و وامق پہ ڈھالتے ہیں

    مأخذ:

    Sukhan-e-Bemisal: Deewan-e-Shad (pdf) and website (Pg. p-74 p-80 pdf-81)

    • مصنف: شاد لکھنوی
      • اشاعت: 1901
      • ناشر: مطبع تصویر عالم, لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1901

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے