aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خمار شب میں ترا نام لب پہ آیا کیوں

فاضل جمیلی

خمار شب میں ترا نام لب پہ آیا کیوں

فاضل جمیلی

MORE BYفاضل جمیلی

    خمار شب میں ترا نام لب پہ آیا کیوں

    نشے میں اور بھی تھے میں ہی لڑکھڑایا کیوں

    میں اپنے شہر کی ہر رہ گزر سے پوچھتا ہوں

    پڑا ہوا ہے یہیں وحشتوں کا سایا کیوں

    کوئی تو درد ہے ایسا جو کھینچتا ہے اسے

    مرے ہی دل کی طرف لوٹ کر وہ آیا کیوں

    کسی نگاہ کا میں حسن انتخاب نہ تھا

    تو زندگی نے مجھے ہی پھر آزمایا کیوں

    کسی دیے سے گلا بھی کریں تو کیسے کریں

    پرائے گھر کی منڈیروں پہ جگمگایا کیوں

    مجھے سنبھال کے رکھنا تھا اے نگار وطن

    گلی گلی میں لہو کی طرح بہایا کیوں

    میں گر پڑا تھا کہیں بے بسی کے عالم میں

    مجھے اٹھا کے کسی نے گلے لگایا کیوں

    مأخذ:

    Gumname aadmi ka bayan (Pg. 89)

    • مصنف: Fazil Jamili
      • اشاعت: 2017
      • ناشر: Bazm-e-ifkar Publications
      • سن اشاعت: 2017

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے