خون دل سے رہ ہستی کو فروزاں کر لیں
خون دل سے رہ ہستی کو فروزاں کر لیں
معتبر اور بھی ہم جشن گلستاں کر لیں
دور پر دور چلے جام کو رقصاں کر لیں
دوستوں آؤ علاج غم دوراں کر لیں
اک نئے رنگ سے تزئین گلستاں کر لیں
لاکھ ہو دور خزاں جشن بہاراں کر لیں
پھر نہ چھٹ جائیں کہیں رنج و محن کے بادل
اپنی زلفوں کو ذرا آپ پریشاں کر لیں
شمع پھر حسرت و ارمان کی روشن کر کے
چند لمحوں کو سہی جشن چراغاں کر لیں
جستجو اور نئی بہر حصول منزل
اپنی رفتار سوئے خار مغیلاں کر لیں
غم دوراں کو اے جانبازؔ بھلانے کے لئے
آؤ میخانے میں تفریح کا ساماں کر لیں
مأخذ:
SAAZ-O-NAVA (Pg. 94)
-
- ناشر: Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.