خواب دیکھنے والی آنکھیں پتھر ہوں گی تب سوچیں گے
خواب دیکھنے والی آنکھیں پتھر ہوں گی تب سوچیں گے
سندر کومل دھیان تتلیاں بے پر ہوں گی تب سوچیں گے
رس برسانے والے بادل اور طرف کیوں اڑ جاتے ہیں
ہری بھری شاداب کھیتیاں بنجر ہوں گی تب سوچیں گے
بستی کی دیوار پہ کس نے ان ہونی باتیں لکھ دی ہیں
اس ان جانے ڈر کی باتیں گھر گھر ہوں گی تب سوچیں گے
مانگے کے پھولوں سے کب تک روپ سروپ کا مان بڑھے گا
اپنے آنگن کی مہکاریں بے گھر ہوں گی تب سوچیں گے
بیتی رت کی سب پہچانیں بھول گئے تو پھر کیا ہوگا
گئے دنوں کی یادیں جب بے منظر ہوں گی تب سوچیں گے
آنے والے کل کا سواگت کیسے ہوگا کون کرے گا
جلتے ہوئے سورج کی کرنیں سر پر ہوں گی تب سوچیں گے
مأخذ:
Mahr-e-Do Neem (Pg. 147)
- مصنف: iftikhaar aarif
-
- اشاعت: 1999
- ناشر: Educational Publishing House
- سن اشاعت: 1999
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.