Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کس منہ سے کہیں گناہ کیا ہیں

وزیر علی صبا لکھنؤی

کس منہ سے کہیں گناہ کیا ہیں

وزیر علی صبا لکھنؤی

MORE BYوزیر علی صبا لکھنؤی

    کس منہ سے کہیں گناہ کیا ہیں

    توبہ ہے رو سیاہ کیا ہیں

    اللہ ہے عفو کرنے والا

    میں کیا ہوں مرے گناہ کیا ہیں

    اے دوست ترے گدا کے آگے

    کچھ بھی نہیں بادشاہ کیا ہیں

    تم سا کوئی بد چلن نہ ہوگا

    ہے ہے عاشق تباہ کیا ہیں

    گوری گوری ہے ان کی صورت

    اس پر گیسوئے سیاہ کیا ہیں

    چکر میں ہیں شیخ و گبر دونو

    اپنے لئے خود تباہ کیا ہیں

    دیکھے کوئی حال اہل دنیا

    یہ لوگ بھی واہ واہ کیا ہیں

    اتریں ان سے مقابلے کو

    افلاک پہ مہر و ماہ کیا ہیں

    دھومیں تیغ نگاہ کی ہیں

    تیور اے کج کلاہ کیا ہیں

    شاہد ہیں ترے ستم کے لاکھوں

    دو چار اس کے گواہ کیا ہیں

    اللہ رے ان بتوں کی آنکھیں

    کافر جادو نگاہ کیا ہیں

    کٹ جائے گی عمر چند روزہ

    فکریں شام و پگاہ کیا ہیں

    ان کا تو جواب ہی نہیں ہے

    ماشاء اللہ واہ کیا ہیں

    اے دل الفت کے محکمے میں

    قاضی کیا ہے گواہ کیا ہیں

    دل ہے تو زیادہ اس سے ہوں گے

    یہ نالہ و اشک و آہ کیا ہیں

    پہلو میں نگار ہاتھ میں جام

    اس وقت تو بادشاہ کیا ہیں

    ان کی آمد جو اے صباؔ ہے

    سب مطلب رو بہ راہ کیا ہیں

    مأخذ:

    Ghuncha-e-Arzu (Pg. ebook-98 page-100)

    • مصنف: وزیر علی صبا لکھنؤی
      • اشاعت: 1856
      • ناشر: مطبع محمدی، لکھنو
      • سن اشاعت: 1856

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے