Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی سے اور تو کیا گفتگو کریں دل کی

امید فاضلی

کسی سے اور تو کیا گفتگو کریں دل کی

امید فاضلی

MORE BYامید فاضلی

    کسی سے اور تو کیا گفتگو کریں دل کی

    کہ رات سن نہ سکے ہم بھی دھڑکنیں دل کی

    مگر یہ بات خرد کی سمجھ میں آ نہ سکی

    وصال و ہجر سے آگے ہیں منزلیں دل کی

    جلو میں خواب نما رت جگے سجائے ہوئے

    کہاں کہاں لیے پھرتی ہیں وحشتیں دل کی

    نگاہ ملتے ہی رنگ حیا کی صورت ہیں

    چھلک اٹھیں ترے رخ سے لطافتیں دل کی

    نگاہ کم بھی اسے سنگ سے زیادہ ہے

    کہ آئنہ سے سوا ہیں نزاکتیں دل کی

    دیار‌ حرف و نوا میں کوئی تو ایسا ہو

    کبھی کسی سے تو ہم بات کر سکیں دل کی

    سر جریدۂ ہستی ہمارے بعد امیدؔ

    لہو سے کون لکھے گا عبارتیں دل کی

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 349)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے