Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کتاب زندگی کا ہر ورق کہنے کو سادہ ہے

حیرت الہ آبادی

کتاب زندگی کا ہر ورق کہنے کو سادہ ہے

حیرت الہ آبادی

MORE BYحیرت الہ آبادی

    کتاب زندگی کا ہر ورق کہنے کو سادہ ہے

    مگر جو کچھ بھی لکھا ہے حروف خوں میں لکھا ہے

    یہ ساری شان و شوکت کچھ نہیں نظروں کا دھوکا ہے

    اثاثہ آشیانے کا جسے کہتے ہو تنکا ہے

    لہو دے کر جو سینچا تھا گلستان وفا ہم نے

    گلوں کے جسم سے وہ رنگ بن کر پھوٹ نکلا ہے

    یہ میری خوش نصیبی ہے کہ اس بت نے بدست خود

    سر فہرست دیوانوں میں میرا نام لکھا ہے

    ہوائیں ڈھونڈھتی پھرتی ہیں اس مرد مجاہد کو

    فراز دار پر جس نے چراغ زیست رکھا ہے

    یقیناً زخم دل کے سارے ٹانکے ٹوٹ جائیں گے

    تری نظروں کا جادو دل پہ شعلہ بن کے لپکا ہے

    کبھی شہر تمنا میں تو آکر دیکھ جاتے وہ

    در و دیوار پر ہر سمت کس کا نام لکھا ہے

    ستم کا اور موقع اس کو مل جائے گا اے حیرتؔ

    اسی باعث وہ جینے کی دعائیں مجھ کو دیتا ہے

    مأخذ:

    کشکول وفا (Pg. 93)

    • مصنف: حیرت الہ آبادی
      • ناشر: افریشیا پرنٹنگ پریس، کراچی
      • سن اشاعت: 1989

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے