Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی نا مہرباں ہے اور میں ہوں

ابوالبقاء صبر سہارنپوری

کوئی نا مہرباں ہے اور میں ہوں

ابوالبقاء صبر سہارنپوری

MORE BYابوالبقاء صبر سہارنپوری

    کوئی نا مہرباں ہے اور میں ہوں

    حجاب درمیاں ہے اور میں ہوں

    غم جور بتاں ہے اور میں ہوں

    یہ اک کوہ گراں ہے اور میں ہوں

    اک آہ ناتواں ہے اور میں ہوں

    مری عمر رواں ہے اور میں ہوں

    ادھر دل اور جگر میں اک خلش ہے

    ادھر درد نہاں ہے اور میں ہوں

    رواں آنکھوں سے ہے اشکوں کا دریا

    یہ بحر‌ بیکراں ہے اور میں ہوں

    نفس ہے اور گلشن کا تصور

    خیال آشیاں ہے اور میں ہوں

    نماز عشق ہے اور یہ جبیں ہے

    کسی کا آستاں ہے اور میں ہوں

    ہے میرا ترجمان غم ہر آنسو

    دہان بے زباں ہے اور میں ہوں

    کسی کا قصہ ہے لب پر شب و روز

    کسی کی داستاں ہے اور میں ہوں

    کہوں مرقد میں اپنی بیکسی کیا

    کہ اک تیرہ مکاں ہے اور میں ہوں

    مری ہستی ہے اور ضرب نفس ہے

    درائے کارواں ہے اور میں ہوں

    چمن ہے اور مری نغمہ سرائی

    صبا ہے باغباں ہے اور میں ہوں

    مرا ہر زخم چھل کر رنگ لایا

    بہار بے خزاں ہے اور میں ہوں

    کسی کی یاد ہے اور خانۂ دل

    کسی کا میہماں ہے اور میں ہوں

    کوئی دم درد سے خالی نہیں ہے

    جفائے آسماں ہے اور میں ہوں

    بہار آتی نہیں میرے چمن میں

    سدا دور خزاں ہے اور میں ہوں

    ادھر ساقی ادھر دیدار خم ہے

    در پیر مغاں ہے اور میں ہوں

    پتہ منزل کا کچھ ملتا نہیں ہے

    تلاش کارواں ہے اور میں ہوں

    کہوں اے صبرؔ اپنا مشغلہ کیا

    یہ اک اردو زباں ہے اور میں ہوں

    مأخذ:

    دیوان صبر (Pg. 241)

    • مصنف: ابوالبقاء صبر سہارنپوری
      • ناشر: محبوب المطابع، دہلی
      • سن اشاعت: 1960

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے