aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی سایا اچھے سائیں دھوپ بہت ہے

ن م دانش

کوئی سایا اچھے سائیں دھوپ بہت ہے

ن م دانش

MORE BYن م دانش

    کوئی سایا اچھے سائیں دھوپ بہت ہے

    مر جاؤں گا اچھے سائیں دھوپ بہت ہے

    سانولی رت میں خواب جلے تو آنکھ کھلی ہے

    میں نے دیکھا اچھے سائیں دھوپ بہت ہے

    اب کے موسم یہی رہے تو مر جائے گا

    اک اک لمحہ اچھے سائیں دھوپ بہت ہے

    کوئی ٹھکانہ بخش اسے جو گھوم رہا ہے

    مارا مارا اچھے سائیں دھوپ بہت ہے

    ایک تو دل کے رستے بھی دشوار بہت ہیں

    پھر میں پیاسا اچھے سائیں دھوپ بہت ہے

    کوئی سایا آگ میں جلنے والوں پر بھی

    کوئی پروا اچھے سائیں دھوپ بہت ہے

    رات کو اک پاگل نے شہر کی دیواروں پر

    خون سے لکھا اچھے سائیں دھوپ بہت ہے

    اچھے سائیں مان لیا دنیا ہے روشن

    لیکن یہ کیا اچھے سائیں دھوپ بہت ہے

    کون تھا جس سے دل کی حالت کہہ پاتا میں

    کس سے کہتا اچھے سائیں دھوپ بہت ہے

    مأخذ:

    بچے، تتلی، پھول (Pg. 113)

    • مصنف: ن م دانش
      • ناشر: فضلی سنز پرائیوٹ لمٹیڈ، کراچی
      • سن اشاعت: 1997

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے