کچھ دنوں اپنے گھر رہا ہوں میں
اور پھر در بہ در رہا ہوں میں
دوسروں کی خبر تو کیا لیتا
خود سے بھی بے خبر رہا ہوں میں
وقت گو ہم سفر نہ تھا میرا
وقت کا ہم سفر رہا ہوں میں
زینۂ ذات کا سفر اور رات
دھیرے دھیرے اتر رہا ہوں میں
یک بہ یک کس طرح بدل جاؤں
رفتہ رفتہ سدھر رہا ہوں میں
تو بھی دیکھے تو اجنبی جانے
اب کے وہ سوانگ بھر رہا ہوں میں
بے حقیقت ہے شور شہر کہ اب
گنگناتا گزر رہا ہوں میں
آگ ہے اور سلگ رہی ہے حیات
راکھ ہوں اور بکھر رہا ہوں میں
مأخذ:
Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 804)
-
- اشاعت: 1969
- ناشر: احمد ندیم قاسمی
- سن اشاعت: 1969
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.