کچھ کھلونے کبھی آنگن میں دکھائی دیتے
کچھ کھلونے کبھی آنگن میں دکھائی دیتے
کاش ہم بھی کسی بچے کو مٹھائی دیتے
سونے پنگھٹ کا کوئی درد بھرا گیت تھے ہم
شہر کے شور میں کیا تجھ کو سنائی دیتے
کہیں بے نور نہ ہو جائیں وہ بوڑھی آنکھیں
گھر میں ڈرتے تھے خبر بھی مرے بھائی دیتے
ساتھ رہنے سے بھی کھل جاتے ہیں رشتوں کے کنول
بندشیں رونے لگیں مجھ کو رہائی دیتے
ان سسکتے ہوئے رشتوں کے کہاں تھے قائل
ورنہ ہم اور تجھے داغ جدائی دیتے
سسکیاں اس کی نہ دیکھی گئیں مجھ سے رعناؔ
رو پڑا میں بھی اسے پہلی کمائی دیتے
مأخذ:
Tahreek Jild 28 Shumara 10,11 Jan-Feb 1981-Svk (Pg. 38)
-
- ناشر: گوپال متل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.