کچھ نہیں شام سہانی یہ کھلا ہے مجھ پر
کچھ نہیں شام سہانی یہ کھلا ہے مجھ پر
چار دن کی ہے جوانی یہ کھلا ہے مجھ پر
جھوٹ بولوں تو ملامت مجھے کرتا ہے ضمیر
پی کے لاہور کا پانی یہ کھلا ہے مجھ پر
میں اسے اپنی سمجھتا رہا ممتاز محل
وہ تو ہے اور کی رانی یہ کھلا ہے مجھ پر
اس نے آغاز محبت میں مجھے سونپ دیا
ہجر ہے اس کی نشانی یہ کھلا ہے مجھ پر
اب تو احساس و مروت کا زمانہ ہی نہیں
مر گیا آنکھ کا پانی یہ کھلا ہے مجھ پر
اک حقیقت کا بیاں شعر میں کرنا ہے مجھے
اک حقیقت ہے چھپانی یہ کھلا ہے مجھ پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.