Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ نقش ہویدا ہیں خیالوں کی ڈگر سے

اختر ہوشیارپوری

کچھ نقش ہویدا ہیں خیالوں کی ڈگر سے

اختر ہوشیارپوری

MORE BYاختر ہوشیارپوری

    کچھ نقش ہویدا ہیں خیالوں کی ڈگر سے

    شاید کبھی گزرا ہوں میں اس راہگزر سے

    گلیاں بھی ہیں سنسان دریچے بھی ہیں خاموش

    قدموں کی یہ آواز در آئی ہے کدھر سے

    طاقوں میں چراغوں کا دھواں جم سا گیا ہے

    اب ہم بھی نکلتے نہیں اجڑے ہوئے گھر سے

    کیوں کاغذی پھولوں سے سجاتا نہیں گھر کو

    اس دور کو شکوہ ہے مرے ذوق ہنر سے

    سائے کی طرح کوئی تعاقب میں رواں ہے

    اب بچ کے کہاں جائیں گے اک شعبدہ گر سے

    اخترؔ یہ گھنے ابر بڑے تنگ نظر ہیں

    اٹھے ہیں جو دریا سے تو دریا پہ ہی برسے

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 433)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے