aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا دل کشی ہے انجم و خورشید و ماہ میں

کیف مرادآبادی

کیا دل کشی ہے انجم و خورشید و ماہ میں

کیف مرادآبادی

MORE BYکیف مرادآبادی

    کیا دل کشی ہے انجم و خورشید و ماہ میں

    ایسے نہ جانے کتنے ہیں اس جلوہ گاہ میں

    جنت خیال میں ہے نہ دنیا نگاہ میں

    کیا لذتیں ملی ہیں غم بے پناہ میں

    دل کو رہے شعور جو حال تباہ میں

    معراج زندگی ہے غم بے پناہ میں

    کیا جانے کیا اثر تھا کسی کی نگاہ میں

    سو حسن آ گئے مرے حال تباہ میں

    مجھ سے نگاہ پھیر کے کیوں جا رہے ہو تم

    میری تو زندگی ہے تمہاری نگاہ میں

    معیار بندگیٔ بشر ہی بدل دیا

    کچھ رند آ گئے تھے کسی خانقاہ میں

    رحمت کو بھی معاون غفلت بنا دیا

    یوں بھی کوئی نہ آئے فریب گناہ میں

    ایمان اور کفر کا جھگڑا ہی کھو دیا

    وہ جب کبھی سمائے کسی کی نگاہ میں

    تیری نظر کی خیر ہو کتنے ہی آئنے

    ٹوٹے ہوئے پڑے ہیں محبت کی راہ میں

    ہم دونوں محو شوق میں لیکن مآل شوق

    ان کی نگاہ میں ہے نہ میری نگاہ میں

    ایسے ادب سے دیکھ رہے ہیں وہ آئنہ

    حاضر ہو جیسے کوئی کسی بارگاہ میں

    پیغمبری رضائے الٰہی ہے ورنہ کیفؔ

    یعقوب دیکھ سکتے تھے یوسف کو چاہ میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے