کیا ہوا جو ستارے چمکتے نہیں داغ دل کے فروزاں کرو دوستو
کیا ہوا جو ستارے چمکتے نہیں داغ دل کے فروزاں کرو دوستو
صبح عشرت پریشاں ہوئی سو ہوئی شام غم تو نہ ویراں کرو دوستو
نا شناساؤں کی طرفہ غم خواریاں غم کے ماروں کا سب سے بڑا روگ ہے
دور الفت کی چارہ گری ہو نہ ہو پہلے اس دکھ کا درماں کرو دوستو
تلملاتی رہیں ہجر کی کلفتیں جام و مینا کی سر مستیاں کیا ہوئیں
اب یہ مے بھی غموں کا مداوا نہیں اب کوئی اور ساماں کرو دوستو
میری الفت کی سن سن کے رسوائیاں لوگ کرتے ہیں آپس میں سرگوشیاں
تم اگر اتفاقاً سنو چپ رہو مجھ پہ یہ ایک احساں کرو دوستو
مأخذ:
Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 64)
-
- اشاعت: 1969
- ناشر: احمد ندیم قاسمی
- سن اشاعت: 1969
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.