Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیا کیا چہرے چیخ رہے ہیں یادوں کے انبار تلے

قیصر الجعفری

کیا کیا چہرے چیخ رہے ہیں یادوں کے انبار تلے

قیصر الجعفری

MORE BYقیصر الجعفری

    کیا کیا چہرے چیخ رہے ہیں یادوں کے انبار تلے

    دل پر ایسا بوجھ دھرا ہے جو ہٹنے کا نام نہ لے

    اپنی ٹوٹی چھت پر شاید اک دن سورج چمکا تھا

    مٹھی میں کچھ دھوپ چرائے بیٹھا ہوں دیوار تلے

    پت جھڑ کے آوارہ جھونکے ان پر ڈیرا ڈالے ہیں

    جن شاخوں پر بچھڑے پنچھی آ ملتے تھے شام ڈھلے

    قسمت ہم کو پھینک گئی ہے تیز ہوا کی راہوں میں

    دل بھی کیا ہے ایک دیا ہے دیکھیں کتنی دیر جلے

    منہ دیکھی باتوں میں یارو کیا رکھا ہے رہنے دو

    حال ہمارا تم مت پوچھو جاؤ ہم بیمار بھلے

    دنیا کا دستور یہی ہے ناقدری کی بات نہیں

    جو بھی لمحوں کو ٹھکرائے صدیوں اپنے ہاتھ ملے

    اپنی اپنی سب کی راہیں اپنا اپنا سب کا سفر

    تم بھی کسی کے ساتھ چلے ہو ہم بھی کسی کے ساتھ چلے

    جانے رستہ بند ہے قیصرؔ یا کوئی پچھتاوا ہے

    اس نگری سے جو بھی جائے پھر آنے کا نام نہ لے

    مأخذ:

    (Pg. 130)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے