Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں کہوں قامت کو تیرے اے بت رعنا الف

جوشش عظیم آبادی

کیوں کہوں قامت کو تیرے اے بت رعنا الف

جوشش عظیم آبادی

MORE BYجوشش عظیم آبادی

    کیوں کہوں قامت کو تیرے اے بت رعنا الف

    اور کچھ خوبی نہیں رکھتا ہے اک سیدھا الف

    جیسا ہے اس برہمن زادے کے قشقے کا الف

    لکھ نہیں سکتا ہے کوئی خوش نویس ایسا الف

    جب سے دی تعلیم گریہ اوستاد عشق نے

    تختۂ سینہ پہ طفل اشک نے کھینچا الف

    وصف بینی میں یہ کیا مصرع زباں پر آ گیا

    اس کی بینی ہے بلند اور اس سے ہے چھوٹا الف

    گرد ہے نقش و نگار چین ان کے رو بہ رو

    ہیں ردائے فقر پر اس طرح کے زیبا الف

    قتل کو عاشق کے انگشت اشارت کر بلند

    تیری انگشت اشارت ہے شہادت کا الف

    سرکشی کرتا ہے یوں ہر آن میرا نفس شوم

    جس طرح سے دم بہ دم ہو جائے ہے گھوڑا الف

    اتنے پر بھی ذات واحد سے ہیں غافل ناقصاں

    کھنچ رہا ہے موئے تن سے تن پہ سر تا پا الف

    مأخذ:

    Deewan-e-Joshish(Rekhta Website) (Pg. 135)

      • اشاعت: 1976
      • ناشر: بہار اردو اکیڈمی، پٹنہ
      • سن اشاعت: 1976

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے