Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں ناصحا ادھر کو نہ منہ کر کے سوئیے

نظام رامپوری

کیوں ناصحا ادھر کو نہ منہ کر کے سوئیے

نظام رامپوری

MORE BYنظام رامپوری

    کیوں ناصحا ادھر کو نہ منہ کر کے سوئیے

    دل تو کہے ہے ساتھ ہی دل بر کے سوئیے

    گھبرا کے اس کا کہنا وہ ہائے شب وصال

    بس بس ذرا اب آپ تو ہٹ کر کے سوئیے

    میں آپ سے خفا ہوں کہ تم روٹھے ہو پڑے

    بہتان میرے سر پہ نہ یوں دھر کے سوئیے

    سوتے میں بھی جو دیکھیے تو چونک ہی اٹھے

    کس طرح ساتھ ایسے ستم گر کے سوئیے

    تم لطف نشہ دیکھو ذرا تم کو دیکھیں ہم

    کیا لطف ہے کہ لیتے ہی ساغر کے سوئیے

    مشہور ہے کہ سولی پہ بھی نیند آتی ہے

    یارب شب فراق میں کیوں کر کے سوئیے

    تکیہ تو آپ سر کے تلے روز رکھتے ہیں

    اب ہاتھ میرے رکھ کے تلے سر کے سوئیے

    وہ مسکرا رہے ہو لو وہ آنکھ کھل گئی

    یوں کون مانتا ہے کہ جگ کر کے سوئیے

    پاس عدو تو دیکھو ہمیں حکم ہے نظامؔ

    شب کو کہیں نہ پاس مرے گھر کے سوئیے

    مأخذ:

    kulliyat-e-nizaam (Pg. 282)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے