Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لا مکاں نام ہے اجڑے ہوئے ویرانے کا

پنڈت جگموہن ناتھ رینا شوق

لا مکاں نام ہے اجڑے ہوئے ویرانے کا

پنڈت جگموہن ناتھ رینا شوق

MORE BYپنڈت جگموہن ناتھ رینا شوق

    لا مکاں نام ہے اجڑے ہوئے ویرانے کا

    ہو کے عالم میں ہے مسکن ترے دیوانے کا

    شوق رسوا کوئی دیکھے ترے دیوانے کا

    خود وہ آغاز بنا ہے کسی افسانے کا

    جام دل بادۂ الفت سے بھرا رہتا ہے

    واہ کیا ظرف ہے ٹوٹے ہوئے پیمانے کا

    داستاں عشق کی ہے پوری سنائیں گے کلیم

    قصہ طور تو اک باب ہے افسانے کا

    شمع نے بزم میں جل جل کے جلایا آخر

    آہ کیا حشر ہوا عشق میں پروانے کا

    مستتر قلقل مینا میں ہے راز مستی

    بھید کس طرح کھلے پھر ترے مستانے کا

    حشر میں دیکھ کے مجمع لب کوثر ساقی

    پھر گیا آنکھوں میں نقشہ ترے میخانے کا

    ملتے ہی ساغر و شیشہ سے چھلک جاتا ہے

    یہ بھی کیا دور ہے ساقی ترے پیمانے کا

    کیا قیامت ہے کہ محشر میں بھی پرسش نہ ہوئی

    حشر اب دیکھیے کیا ہو ترے دیوانے کا

    صفحہ دل مرا آئینۂ رمز توحید

    راز کونین خلاصہ مرے افسانے کا

    شوقؔ اب کس لئے فکر‌ مے و میخانہ ہے

    بھرنے والا تو کوئی اور ہے پیمانے کا

    مأخذ:

    Payam-e-Shauq (Pg. 80)

    • مصنف: جگموہن ناتھ رینہ شوق
      • ناشر: نظامی پریس، بدایوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے