Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لفظ تو ملتے نہیں اظہار محسوسات کو

طالب باغپتی

لفظ تو ملتے نہیں اظہار محسوسات کو

طالب باغپتی

MORE BYطالب باغپتی

    دلچسپ معلومات

    (اپریل 1926)

    لفظ تو ملتے نہیں اظہار محسوسات کو

    اب وہ سمجھیں یا نہ سمجھیں میرے دل کی بات کو

    در حقیقت طور پر موسیٰ کو سوجھی ہی نہیں

    ورنہ آنکھیں جذب کر لیتیں تجلیات کو

    میری آگے سے ہٹا لو یا تو یہ مبہم کتاب

    یا پلٹنے دو مجھے اوراق موجودات کو

    ہائے مت پوچھو مریض غم کی کیفیات کرب

    نیند کیا غفلت سی ہو جاتی ہی پچھلی رات کو

    میری آہوں میں بقول ان کے اگر طاقت نہیں

    چرخ سے پھر کیوں ستارے ٹوٹتے ہیں رات کو

    پہلے تو دل میں خدا جانے کدھر سے آ چھپے

    پھر ستم یہ ہے ابھارا میرے محسوسات کو

    تک رہا ہے پھر کوئی حسرت سے سوئے آسماں

    پھر کہیں جذبہ نہ آ جائے تجلیات کو

    منہ اندھیرے جب جہاں سوتا ہے مدہوشی کی نیند

    میں سنا کرتا ہوں ساز روح کے نغمات کو

    چاندنی ہو یا اندھیری مجھ کو طالبؔ واسطہ

    میں تو آفت ہی سمجھتا ہوں ہمیشہ رات کو

    مأخذ:

    شاخ نبات (Pg. 154)

    • مصنف: طالب باغپتی
      • ناشر: منشی ہر پرشاد
      • سن اشاعت: 1936

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے