Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لفظوں کے یہ نگینے تو نکلے کمال کے

کرشن بہاری نور

لفظوں کے یہ نگینے تو نکلے کمال کے

کرشن بہاری نور

MORE BYکرشن بہاری نور

    لفظوں کے یہ نگینے تو نکلے کمال کے

    غزلوں نے خود پہن لیے زیور خیال کے

    ایسا نہ ہو گناہ کی دلدل میں جا پھنسوں

    اے میری آرزو مجھے لے چل سنبھال کے

    پچھلے جنم کی گاڑھی کمائی ہے زندگی

    سودا جو کرنا کرنا بہت دیکھ بھال کے

    موسم ہیں دو ہی عشق کے صورت کوئی بھی ہو

    ہیں اس کے پاس آئنے ہجر و وصال کے

    اب کیا ہے ارتھ ہین سی پستک ہے زندگی

    جیون سے لے گیا وہ کئی دن نکال کے

    یوں زندگی سے کٹتا رہا جڑتا بھی رہا

    بچہ کھلائے جیسے کوئی ماں اچھال کے

    یہ تاج یہ اجنتا ایلورا کے شاہکار

    افسانے سے لکھے ہیں عروج و زوال کے

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 749)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے