Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لمحۂ رفتہ کا دل میں زخم سا بن جائے گا

سلیم احمد

لمحۂ رفتہ کا دل میں زخم سا بن جائے گا

سلیم احمد

MORE BYسلیم احمد

    لمحۂ رفتہ کا دل میں زخم سا بن جائے گا

    جو نہ پر ہوگا کبھی ایسا خلا بن جائے گا

    یہ نئے نقش قدم میرے بھٹکنے سے بنے

    لوگ جب ان پر چلیں گے راستہ بن جائے گا

    گونج سننی ہو تو تنہا وادیوں میں چیخئے

    ایک ہی آواز سے اک سلسلہ بن جائے گا

    جذب کر دے میری مٹی میں لطافت کا مزاج

    پھر وہ تیرے شہر کی آب و ہوا بن جائے گا

    کھینچ لائے گی بگولوں کو یہ ویرانی مری

    میری تنہائی سے میرا قافلہ بن جائے گا

    اس میں لو رکھ دوں گا میں جلتے ہوئے احساس کی

    لفظ جو ہونٹوں سے نکلے گا دیا بن جائے گا

    جگنوؤں کی مشعلوں سے صحن کی دیوار پر

    رقص کرتی روشنی کا دائرہ بن جائے گا

    تلخیاں احساس کی جب خون میں گھل جائیں گی

    میرا چہرہ میرے غم کا آئنہ بن جائے گا

    اک برہمن نے یہ آ کے صحن مسجد میں کہا

    عشق جس پتھر کو چھو لے وہ خدا بن جائے گا

    ایک سیدھی بات ہے ملنا نہ ملنا عشق میں

    اس پہ سوچو گے تو یہ بھی مسئلہ بن جائے گا

    میرے سینے میں ابھی اک جذبۂ بے نام ہے

    ضبط کرتے کرتے حرف مدعا بن جائے گا

    دل میں جو کچھ ہے وہ کہہ دو دوست سے ورنہ سلیمؔ

    حرف نا گفتہ دلوں کا فاصلہ بن جائے گا

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    لمحۂ رفتہ کا دل میں زخم سا بن جائے گا نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے