لمحہ وہ تیری یاد کا ایسے گزر گیا
لمحہ وہ تیری یاد کا ایسے گزر گیا
جیسے کہ پھول شاخ سے ٹوٹا بکھر گیا
کل چھانو مل سکے گی سبھی کو یہ سوچ کر
جس نے لگائے پیڑ وہ بوڑھا کدھر گیا
جو پتھروں کے بدلے میں دیتا تھا پھل مجھے
دور خزاں بتا تو کہاں وہ شجر گیا
قائم ہے دل میں آج بھی اڑنے کا حوصلہ
صیاد وقت لاکھ مرے پر کتر گیا
دھڑکن سنائی دیتی تھی ہر ایک لفظ میں
کیا جانے شاعری سے کہاں وہ ہنر گیا
مأخذ:
سمے کمہار ہے
- مصنف: چندر واحد
-
- ناشر: اے۔1؍بشچمی گورکھ پارک شاہدرہ دہلی۔32
- سن اشاعت: 2001
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.