لوگو اب کیسا گلہ کیسی شکایت اس کی
لوگو اب کیسا گلہ کیسی شکایت اس کی
عشق ہو جائے تو جائز ہے امامت اس کی
اس نے مجھ کو بھی بنا ڈالا کڑے دل والا
مجھ کو رونے نہیں دیتی ہے محبت اس کی
دیکھنے میں تو وہ اک عام سی لڑکی ہے مگر
عشق ہر روز بڑھا دیتا ہے قیمت اس کی
جس طرح دیکھو لگے جسم مکمل اس کا
کیسے پوشاک چھپا سکتی ہے زینت اس کی
بھولنا چاہوں تو آ جاتی ہے کچھ اور قریب
دل کی دیوار سے لگ جاتی ہے صورت اس کی
تم کو شاید ہی نظر آئے مماثل اس کا
اس طرح چاند میں ڈھونڈو نہ شباہت اس کی
اس کو دیکھو تو کبھی دھوپ بھرے ساحل پر
جب ذرا سانولی ہو جاتی ہے رنگت اس کی
اس کا چہرہ نہ کسی شخص کو دھوکا دے گا
اس کا چہرہ جو چھپاتا نہیں نفرت اس کی
جب بھی سجدے میں وہ رکھ دیتی ہے پیشانی کو
میرے کمرے میں مہک جاتی ہے برکت اس کی
گھر بھی پکوان کی خوشبو میں بسا رہتا ہے
پھیلتی جاتی ہے ہر سمت بھی لذت اس کی
ایک محشر ہے دل و جاں میں اترنا اس کا
مجھ میں ہر روز ہی برپا ہے قیامت اس کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.