مار ڈالے گا ترے ہجر کا غم آج کی رات
مار ڈالے گا ترے ہجر کا غم آج کی رات
مجھ سے دامن نہ بچا میرے صنم آج کی رات
اپنے ہاتھوں سے مجھے جام دیا ہے اس نے
مے کدہ بھی ہے مرے واسطے کم آج کی رات
اور الجھائیں گے الجھے ہوئے دل کو میرے
یاد آئے ہیں تری زلف کے خم آج کی رات
وہ بھی ہیں چاند بھی نغمہ بھی صبا بھی ہم راہ
کیسا رنگین ہے موسم کا کرم آج کی رات
شور فریاد ہے زنداں میں ہمیشہ کی طرح
پھر کھنکتی ہے وہ زنجیر ستم آج کی رات
یاد آئی ہے تمہیں اس کی کہانی مخمورؔ
خوں اگلتا ہے جو کاغذ پہ قلم آج کی رات
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.