Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

معشوق ہمیں بات کا پورا نہیں ملتا

بیخود دہلوی

معشوق ہمیں بات کا پورا نہیں ملتا

بیخود دہلوی

MORE BYبیخود دہلوی

    معشوق ہمیں بات کا پورا نہیں ملتا

    دل جس سے ملائیں کوئی ایسا نہیں ملتا

    دنیا میں اگر ڈھونڈیئے تو کیا نہیں ملتا

    سب ملتے ہیں اک چاہنے والا نہیں ملتا

    عشاق سے یوں آنکھ تمہاری نہیں ملتی

    اغیار سے دل جیسے ہمارا نہیں ملتا

    رہتی ہے کسر ایک نہ اک بات کی سب میں

    ہم کو تو ان اچھوں میں بھی اچھا نہیں ملتا

    کچھ حال سنے کچھ ہمیں تدبیر بتائے

    غم خوار تو کیسا کوئی اتنا نہیں ملتا

    کیا مفت میں تم دل کے خریدار بنے ہو

    بے خرچ کئے دام یہ سودا نہیں ملتا

    جب دیکھیے ہم راہ ہے دشمن کا تصور

    ہم سے تو وہ خلوت میں بھی تنہا نہیں ملتا

    دل کوئی ملاتا نہیں ٹوٹے ہوئے دل سے

    دنیا میں ہمیں جوڑ ہمارا نہیں ملتا

    برباد کیا یاس نے یوں خانۂ دل کو

    ڈھونڈے سے بھی اب داغ تمنا نہیں ملتا

    جو بات ہے دنیا سے نرالی ہے نئی ہے

    انداز کسی میں بھی تمہارا نہیں ملتا

    آنکھیں کہے دیتی ہیں کہ دل صاف نہیں ہے

    ملتا ہے وہ اس رنگ سے گویا نہیں ملتا

    کہتے ہیں جلانے کو ہم اغیار کے منہ پر

    ایسوں سے تو وہ رشک مسیحا نہیں ملتا

    ظاہر ہے ملاقات ہے باطن میں جدائی

    تم ملتے ہو دل ہم سے تمہارا نہیں ملتا

    افسوس تو یہ ہے کہ تمہیں قدر نہیں ہے

    عاشق تو زمانے میں بھی ڈھونڈا نہیں ملتا

    کہنا وہ شرارت سے ترا دل کو چرا کر

    کیا ڈھونڈتے ہو ہم سے کہو کیا نہیں ملتا

    بیخودؔ نگہ لطف پہ دے ڈالئے دل کو

    جو ملتا ہے سرکار سے تھوڑا نہیں ملتا

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    معشوق ہمیں بات کا پورا نہیں ملتا نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے