محو نظارۂ حیرت ہے ہوا پہلی بار
محو نظارۂ حیرت ہے ہوا پہلی بار
مجھ پہ دروازۂ مہتاب کھلا پہلی بار
ہجر کی شب سے بہت دور سر مطلع شوق
اب کے تنہائی میں وہ مجھ سے ملا پہلی بار
اب نہ احسان کریں مجھ پہ یہ کالی راتیں
اس اندھیرے میں جلا کوئی دیا پہلی بار
اب دھنک رنگ بہت صاف نظر آتے ہیں
اپنے آئینہ میں آئی ہے جلا پہلی بار
اک حقیقت نے کیا خواب سا جادو مجھ پر
اور میں دیر تلک سوتا رہا پہلی بار
اور پھر دشت جنوں مجھ کو بہت یاد آیا
چاک داماں جو ابھی میں نے سیا پہلی بار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.