Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں چپ کم رہا اور رویا زیادہ

پروین ام مشتاق

میں چپ کم رہا اور رویا زیادہ

پروین ام مشتاق

MORE BYپروین ام مشتاق

    میں چپ کم رہا اور رویا زیادہ

    یقیناً زمیں کم ہے دریا زیادہ

    شب وصل مرغ سحر یاد رکھنا

    زباں کاٹ لوں گا جو رویا زیادہ

    میں نازک مزاجی سے واقف ہوں قاصد

    اسی وجہ خط میں نہ لکھا زیادہ

    دو بوسے لئے اس نے دو گالیاں دیں

    نہ لینا زیادہ نہ دینا زیادہ

    وہ سیر چمن کے لئے آ رہا ہے

    اکڑنا نہ شمشاد اتنا زیادہ

    وہ اتنا ہی بنتا ہے حرص مجسم

    خدا جس کو دیتا ہے جتنا زیادہ

    عمل پر مجھے اعتماد اپنے کم ہے

    خدا کے کرم پر بھروسہ زیادہ

    جو آنکھیں ترے خاک در سے ہیں روشن

    ملایا ہے شاید ممیرا زیادہ

    مجھے الفت زلف جب سے ہے پرویںؔ

    بتاتے ہیں وہ جوش سودا زیادہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے