Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں خودی میں مبتلا خود کو مٹانے کے لیے

آغا شاعر قزلباش

میں خودی میں مبتلا خود کو مٹانے کے لیے

آغا شاعر قزلباش

MORE BYآغا شاعر قزلباش

    میں خودی میں مبتلا خود کو مٹانے کے لیے

    تو نے تو ہر ذرے کو ضو دی جگمگانے کے لیے

    ایک ادنیٰ سے پتنگے نے بنا دی جان پر

    شمع نے کوشش تو کی تھی دل جلانے کے لیے

    برق خرمن سوزاب رکھنا ذرا چشم کرم

    چار تنکے پھر جڑے ہیں آشیانے کے لیے

    منہ نہیں ہر ایک کا جو سختی گردوں سہے

    کچھ کلیجہ چاہیے وہ زخم کھانے کے لیے

    خوب بلبل کو سکھایا نالۂ مستانہ وار

    خوب غنچے کو سمجھ دی مسکرانے کے لیے

    اس قدر ارزاں ہوئی ہے آج کل جنس کمال

    جھوٹے سکے ڈھل رہے ہیں ہر خزانے کے لیے

    خواب میں بھی اب نہیں شاعرؔ وہ گرمی کلام

    شمع سی اک رہ گئی ہے جھلملانے کے لیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے