میں کسی اور کے گمان میں تھا
میرا دشمن مری امان میں تھا
جس کا دھڑکا لگا رہا شب بھر
وہ درندہ مری مچان میں تھا
میرے لہجے میں زہر تھا شاید
پر زیادہ تمہارے کان میں تھا
بات ہونٹوں پہ رک نہیں پائی
تیر جیسے تنی کمان میں تھا
انتقاماً سنور کے آئی تھی
اک تماشا سا آن بان میں تھا
آستیں کا جو سانپ تھا سیدؔ
یہ قصیدہ اسی کی شان میں تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.