Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں سوچتا ہوں کبھی ایسا ہو نہ جائے کہیں

شمس تبریزی

میں سوچتا ہوں کبھی ایسا ہو نہ جائے کہیں

شمس تبریزی

MORE BYشمس تبریزی

    میں سوچتا ہوں کبھی ایسا ہو نہ جائے کہیں

    کہ خواب آنکھ میں ہو آنکھ سو نہ جائے کہیں

    میں جانتا ہوں بہت روز وہ نہ ٹھہرے گا

    مگر اس عرصے میں وہ زہر بو نہ جائے کہیں

    جو ایک عکس بنایا تھا پچھلی بارش نے

    وہ شکل اب کے سے برسات دھو نہ جائے کہیں

    اسے یہ شکوہ کہ میں نے نہ پوچھا حال اس کا

    مجھے یہ خوف میں بولا تو رو نہ جائے کہیں

    بڑھی جو عمر تو اب تجربہ ستانے لگا

    ہے ڈر کہ بوڑھا شجر ہم سے کھو نہ جائے کہیں

    بڑوں کے فیض سے حاصل ہے شمسؔ کو یہ کمال

    کہ اس کے ساتھ جو آ جائے تو نہ جائے کہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے