میں وہ نہیں کہ زمانے سے بے عمل جاؤں
میں وہ نہیں کہ زمانے سے بے عمل جاؤں
مزاج پوچھ کے دار و رسن کا ٹل جاؤں
وہ اور ہوں گے جو ہیں آج قید بے سمتی
وہی ہے سمت میں جس سمت کو نکل جاؤں
فریب کھا کے جنوں عقل کے کھلونوں سے
خدا وہ وقت نہ لائے کہ میں بہل جاؤں
مرا وجود ہے مومی کہیں نہ ہو ایسا
کسی کی یاد کی گرمی سے میں پگھل جاؤں
جو چاہتا ہے کہ پستی میں گرتے گرتے بچوں
نظر کا اپنی عصا دے کہ میں سنبھل جاؤں
مأخذ:
Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 148)
-
- اشاعت: 1993
- ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
- سن اشاعت: 1993
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.