Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں یوں تو نہیں ہے کہ محبت میں نہیں تھا

احمد ظفر

میں یوں تو نہیں ہے کہ محبت میں نہیں تھا

احمد ظفر

MORE BYاحمد ظفر

    میں یوں تو نہیں ہے کہ محبت میں نہیں تھا

    البتہ کبھی اتنی مصیبت میں نہیں تھا

    اسباب تو پیدا بھی ہوئے تھے مگر اب کے

    اس شوخ سے ملنا مری قسمت میں نہیں تھا

    طے میں نے کیا دن کا سفر جس کی ہوس میں

    دیکھا تو وہی رات کی دعوت میں نہیں تھا

    اک لہر تھی غائب تھی جو طوفان‌ ہوا سے

    اک لفظ تھا جو خط کی عبارت میں نہیں تھا

    کیفیتیں ساری تھیں فقط ہجر تک اس کے

    میں سامنے آ کر کسی حالت میں نہیں تھا

    کیا رنگ تھے لہرائے تھے جو راہ روی میں

    کیا نور تھا جو شمع ہدایت میں نہیں تھا

    لغزش ہوئی کچھ مجھ سے بھی طغیان طلب میں

    کچھ وہ بھی ظفرؔ اپنی طبیعت میں نہیں تھا

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 333)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے